حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک بیداری امت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ امریکہ و مغرب کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے شاتم رسول سلمان رشدی کی حمایت میں بیان دینے والے کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کا رنجیدہ کیا ہے۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اقوم متحدہ میں ناموسِ رسالت کی بات کا کریڈٹ لینے والا ضرورت کے وقت اپنی بات مُکر گیا اور شاتم رسول کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگیا۔ انہون نے کہا کہ سلمان رشدی کی گستاخی ناقابل معافی جرم ہے، جس سے درگزر ممکن نہیں، امام خمینیؒ نے اس حوالے سے واضح فتویٰ جاری کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے، مگر توہین رسالت برداشت نہیں کر سکتا۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ لوگوں کے ملعون رشدی کے حمایتی بیان نے انکے چہروں کو بے نقاب کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی ملعون بدبخت اور قابل نفرت چلتا پھرتا شیطان ہے، اس نجس کی حمایت کرنیوالے بھی اسی کی صف میں شمار ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی نے 14 فرودی 1989 میں برطانوی مصنف سلمان رشدی کو ان کی کتاب سٹینک ورسز لکھنے پر اسے قتل کرنے کا فتویٰ دیا تھا۔ امام خمینیؒ کا استدلال تھا کہ رشدی نے اپنے اس ناول میں مذہب اسلام اور نبی کریم(ص) کی توہین کی تھی۔